فرانس کے ٹیکس حکام نے ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کے سلسلے میں پیرس میں واقع امریکی انٹرنیٹ کمپنی گوگل کے دفتر پر ریڈ کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایک سو ٹیکس اہلکاروں وسطی پیرس میں منگل کی صبح گوگل کے دفتر میں داخل ہوئے۔
پولیس ذرائع نے اس ریڈ کی تصدیق کی لیکن گوگل نے اب تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
فرانس کے حکام کا کہنا ہے کہ گوگل نے فرانس کو 1.8 بلین ڈالر ٹیکس کی مد میں دینے ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں بین الاقوامی کمپنیوں کے ٹیکس کے معاملات توجہ کا مرکز رہے ہیں۔
کئی کمپنیوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ جائز طریقے استعمال کر کے ٹیکس کم ادا کرتی ہیں۔
جہاں تک گوگل کا تعلق ہے، یہ کمپنی ریپبلک آف آئرلینڈ میں ٹیکس دیتی ہے اگر سیلز برطانیہ میں ہی کیوں نہ ہوئی ہو۔
رواں سال جنوری میں گوگل کی برطانوی ٹیکس حکام کے ساتھ ایک ڈیل ہوئی جس کے تحت گوگل 2005 سے اب تک ٹیکس کی مد میں 130 ملین پاؤنڈ اضافی دے گی۔ تاہم اس ڈیل پر سخت تنقید کی گئی تھی۔
برطانوی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ کمپنی کا کاروبار دیکھتے ہوئے یہ رقم کافی کم لگتی ہے۔
یورپ کی مسابقتی اتھارٹیز اس بات کا جائزہ لے رہی ہیں کہ آیا نیشنل ٹیکس اتھارٹیز کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ ڈیل غیر قانونی ریاستی امداد کے زمرے میں آتی ہیں یا نہیں۔
اپریل میں یورپی یونین نے منصوبے کا اعلان کیا تھا کہ جس کے تحت بڑی کمپنیوں کو ٹیکس کی معلومات ظاہر کرنی ہو گی۔
اس منصوبے کے تحت ان کمپنیوں کو یہ بات ظاہر کرنی ہو گی کہ وہ یورپی ممالک میں کتنا ٹیکس دیتی ہیں اور ٹیکس سے بچنے والے علاقوں میں ان کا کیا کاروبار ہے۔