سوات (جیوڈیسک)پاک فوج کے تربیتی ادارہ مشال سے شدت پسندی میں ملوث مزید 63 افراد کو تربیت مکمل ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا۔سوات پاک فوج کے تربیتی ادارہ مشال سے شدت پسندی میں معمولی ملوث مزید 63 افراد کو تربیت مکمل ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ مشال سے اب تک 1132 افراد کو تربیت مکمل ہونے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔
ان افراد کی تربیت مکمل ہونے پر مشال میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں کور کمانڈر پشاور خالد ربانی، میجر جنرل ثنا اللہ نیازی، فوج کے اعلی افسران سمیت علاقہ عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں بتایا گیا کہ ان افراد کو سماجی، معاشرتی، دینی اور دنیاوی تعلیم ، کمپیوٹر ٹریننگ اور مختلف ہنر کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی نشونما بھی کی گئی ہے۔ اس موقع پر رہا ہونے والے افراد نے ملی نغمے، خاکے، تقاریر اور روایتی موسیقی رباب کا بھی مظاہرہ کیا جسے حاضرین نے خوب داد سے نوازا۔ اس موقع پر تائب افراد نے حلف اٹھایا کہ وہ پاکستان کے آئین کی حمایت کریں ۔
گے اور کسی بھی غیر قانونی ملک دشمن تحریک میں شامل نہیں ہوں گے۔ تقریب کے اختتام پر کور کمانڈر پشاور خالد ربانی نے تربیت مکمل کرنے والے افراد میں انعامات تقسیم کئے۔ تقریب سے خطاب میں کور کمانڈر نے کہا کہ شدت پسندی سے تائب افراد کو تربیت دینا اور انہیں معاشرے کا با صلاحیت فرد بنانا پاک فوج کا بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد یہاں سے تربیت مکمل کر کے جا رہے ہیں وہ اپنے ہنر کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے علاقے اور ملک کی ترقی کے لئے کردار ادا کریں۔
کور کمانڈر نے کہا کہ سوات اب ایک پرامن علاقہ ہے اور شر پسند عناصر کو امن خراب کرنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج، پولیس اور عوام کی قربانیوں سے یہاں پر امن قائم ہوا ہے۔ اگر عوام کا تعاون نہ ہوتا تو کوئی بھی طاقت شر پسندوں کا خاتمہ نہیں کر سکتی تھی۔