سوات (جیوڈیسک) خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں حکام کا کہنا ہے کہ نامعلوم شدت پسندوں کے حملے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
سوات سے صحافی نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی رات اس وقت پیش آیا جب پولیس لائن کی موبائل چند تھانوں میں وائرلیس سسٹم مرمت کرنے کے بعد واپس آ رہی تھی۔
تھانہ کالا کوٹ کے پولیس اہلکار نے بتایا کہ مٹہ کے علاقے کالاکوٹ کے قریب پولیس موبائل پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس سے اس میں سوار چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں میں سلطان شاہ، خلیل، عمر رحمان اورحبیب الرحمان شامل ہیں جنھیں قریبی ہسپتال منتقل کر دیاگیا ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے تاہم اخری اطلاعات تک کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔
کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ سوات میں چند دن قبل سیاحتی مقام بحرین میں بھی پولیس موبائل کو بم دہماکے کا نشانہ بنایاگیا تھا جس میں ایک حوالدار سمیت پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے اور موبائل کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
خیال رہے کہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں حالیہ چند دنوں سے شدت پسند حملوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور گذشتہ روز بھی دیر بالا کے علاقے ڈوگ درہ میں قومی لشکر کے مقامی سربراہ کے گاڑی کو بم حملے کا نشانہ بنایاگیا تھا جسمیں لشکر سربراہ سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔