سوات (جیوڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، سوات کے علاقے کبل میں خودکش حملہ ہوا ہے جس میں 11 سکیورٹی اہلکار شہید اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، خودکش حملہ فوجی یونٹ کے سپورٹس ایریا میں کیا گیا۔ حادثے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے بھی موقع پر پہنچ کر دھماکے کی جگہ اور اس کے اردگرد کے علاقے کی چیکنگ کے بعد اسے کلیئر قرار دے دیا۔
آئی ایس پی آر نے زخمیوں کو سی ایم ایچ سیدو شریف منتقل کیا۔ تاہم، ڈاکٹرز اپی سرتوڑ کوششوں کے باوجود 7 شدید زخمیں کو نہ بچا سکے جس کے بعد جاں بحق اہلکاروں کی مجموعی تعداد 11 ہو گئی ہے جن میں ایک افسر بھی شامل ہے جبکہ 13 مزید زخمی ابھی سی ایم ایچ سیدو شریف میں زیرعلاج ہیں۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے سوات میں آرمی یونٹ پر خود کش حملے کی شدید مذمت کی اور شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اسیے بزدلانہ حملوں سے دہشتگردی کیخلاف قوم کا عزم کمزور نہیں ہو گا اور دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلول بھٹو زرداری نے سوات بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن پر جان قربان کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کی شہادتیں رائیگاں نہیں جائیں گی، سوات میں خودکش دھماکے کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی سوات میں آرمی یونٹ میں خودکش حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، ملک میں فساد کے بیج بونے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعاگو ہیں، اللہ تعالیٰ زخمیوں کو جلد صحتیابی اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔