اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں انکشاف کیا کہ سوئس عدالت کو لکھے گئے خط ردو بدل کیا گیا۔ این آر او کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اٹارنی جنرل نے بیان میں انکشاف کیا کہ این آراو کیس میں سوئس عدالت کو لکھے گئے خط میں اس دورکی وزارت قانون نے ردو بدل کیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عمل توہین عدالت ہے۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا اس دور کے سیکریٹری قانون کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ حکومت نے سوئس عدالت کو مقدمے میں نظر انداز ہو نے والی تاخیر کے باریمیں بھی لکھا ہے تمام معاملے پر کاروائی شروع کر دی گئی ہے۔ حکومت نے سوئس عدالت میں مقدمہ کھلوانے کے لئے اپیل دائر کر دی اور سوئز لینڈ میں اپنا وکیل مقرر کر دیا ہے۔
دوران سماعت چیئر مین نیب کا اب تک تقرر نہ ہونے پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا اٹارنی جنرل حکومت سے معلوم کر کے بتائیں اب تک تقرر کیوں نہیں ہوا۔ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت چئیرمین نیب کی تقرری کے لئے کارروائی کر رہی ہے۔ مقدمے کی مزید سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی