تحریر : مرزا رضوان صبح کی ٹھنڈک اور تروتازگی میںوطن عزیز پاکستان کے شاہینوں کا پشاور ائیر بیس”شاہینوں” کے گرم خون سے اس وقت معطر ہوا کہ جب جمعتہ المبارک کے عظیم دن کے آغاز پر نماز فجر کی تیاری اور مملکت خداداد اور ارض پاک کو ناپاک دشمنوں سے پاک کرنے کی اللہ رب العزت کے حضور ہاتھ بلندکرکے ہمت و توفیق مانگی جارہی تھی۔انسانیت کی تذلیل اور درندگی کا لبادہ اوڑھے دہشت گرد اپنے ناپاک عزائم لئے بڈھ پیر پشاور کے ایئربیس میں داخل ہوئے تو انہیں یہ معلوم نہیں تھاکہ قوم اگر سوبھی رہی ہو تو اس کے ”شاہین”اس وقت بھی ”محوپرواز ”ہوتے ہیں۔ملک کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نوچنے کی مکمل صلاحیت اور ہر وقت کسی بھی صورتحال کا ”جواں مردی”سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں ۔بذدلانہ دل و دماغ اور سوچ رکھنے والوں نے اپنی دین اسلام اور پاکستان دشمنی کا ثبوت تو دیا
مگر یہ نہیں سوچا کہ ایک تلوار”عضب” انہی ملک دشمنوں کی گردنیں اڑا کر انہیں جہنم واصل کررہی ہے توجس ائیربیس میںوہ اپنے ناپاک عزائم لیکر گھس رہے ہیں وہاں بھی ملک وقوم کا ایسا سپوت،کوئیک رسپانس فورس کاعظیم ”شیر ”کیپٹن سید اسفند یار بخاری آنکھیں کھولے اورملک وقوم کی خدمت کے عظیم فریضے کی ادائیگی کے مشن کے آغاز پر ہی بہترین کیڈٹ ہونے پر ملنے والی سوورڈآف آنریعنی ”تلوارحق” تھامے انکو جہنم واصل کرنے کیلئے”فرنٹ لائن ”میں کھڑا انتظار کررہاہے۔ میں جھکا نہیں ، میں بکا نہیں میں چھپ چھپا کے کھڑا نہیں جو ڈٹے ہوئے محاذپر مجھے ان صفوں میں تلاش کر
نبی آخرالزاماں حضور نبی کریم ۖ کی تلوار کے نام”عضب” سے منسوب آپریشن ”ضرب عضب” اپنی کامیابی کا ”علم ”بلند کرتے ہوئے بلاشبہ دین اسلام اور ملک وقوم کے دشمنوں کی گردنیں اڑانے میں مصروف عمل ہے اور مادر وطن کی حفاظت و سلامتی کیلئے شہادتوں کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ، اسی سلسلے کو مزید فراوانی بخشنے اور آنیوالی نسلوں کو ایک پرُامن و عظیم مملکت خداداد فراہم کرنے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے بڈھ بیر پشاور کے ائیر بیس کے عظیم شاہینوں نے شہادتوں کی لازوال ”داستان ”رقم کی ہے۔سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے 9ماہ بعد انسانیت کی بدترین تذلیل ”دہشت گرد”کانسٹیبلری کی یونیفارم میں ملبوس ہوکرایک مرتبہ پھر پشاور میں داخل ہوئے ۔اس دفعہ وہ پاکستان کے عظیم ”شاہینوں ” کے ائیر بیس کو ہدف بنانے کے ناپاک عزائم لئے آئے تھے
Terrorist Killed
ایئر بیس کی سیکورٹی حصار کو توڑنے کی ناکام کوشش کی گئی تو ائیر بیس کے ساتھ ساتھ ملک وقوم کی حفاظت پر معمور ”شاہینوں ”نے منہ توڑ جواب دینے اور دیدہ دلیری کی اپنی محب وطن ”روایات” کو برقراررکھا۔داخلے کے بعد دوگروپوں میں تقسیم ہوکر ان ”دہشت گروں ”نے 16نمازیوں کو شہید کیا ۔جس کے تھوڑی ہی دیر بعد” کوئیک رسپانس فورس” نے اپنی دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے اور ملک وقوم کی طر ف اٹھنے والی ہر آنکھ کو نکال باہر پھینکنے کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے 14دہشت گردوں کوایک مخصوص جگہ تک محدودکرکے ان کو منطقی انجام تک پہنچا دیا اور انہیں ناپاک عزائم لیکر حساس تنصیبات تک جانے نہ دیا اور ہمارے جوان سیسہ پلائی دیواربنے رہے۔
جبکہ ان دہشتگردوں سے نبرد آزما ہوتے اور ان کو جہنم واصل کرتے افواج پاکستان کے عظیم ”شیر”کیپٹن سید اسفند یار ،پاک فضایہ کے تین ٹیکنیشنزشان علی ، ثاقت اور طارق سمیت 29افراد شہادت کے عظیم المرتبت رتبے پر فائز ہوتے ہوئے ملک وقوم پر احسان عظیم کرکے گئے،ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں 23پاک فضایہ کے عظیم ”شاہین ”ہیں ،اور میجر حسیب سمیت29زخمی ہیں۔ ایہہ شیر بہادر غازی نے ، ایہہ کسی کولوں وی ہر دے نئی اینا ں دشمناں کولوں کی ڈرنا ، ایہہ موت کولوں وی ڈردے نئی ایہہ اپنے دیس دی عزت لئی جان اپنی دیندے وارکڑے ایہہ دین اے میرے داتا دی نہ ایویں ٹکرا ں مارکڑے
محترم قارئین !بلاشبہ پوری قوم اپنے ان” شاہینوں” کوملک وقوم کے دفاع کے عظیم فریضے کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے پر زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کبھی فراموش نہیں کرسکتی،بلکہ پاکستانی قوم کو ان شہیدوں پر ہمیشہ فخر رہے گا۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ” سوروڈآف آنر”کااعزازکوئی عام اعزاز نہیں اور وہ بھی آرمی چیف کے ہاتھوں سے، یقیناًافواج پاکستان کے عظیم ”شیر ”کیپٹن اسفند یار شہید کو دوران تربیت میں بہترین کیڈٹ پر آرمی چیف کے ہاتھوں ملنے والا اعزاز ہمیشہ ایک اعلیٰ تاریخ ہی رقم کرتا اور اسی اعزاز کے حامل افراد ملک وقوم کیلئے کچھ سب سے ”الگ”کرنے کی جستجومیں رہتے ہیں
Pakistan Army Operation
پھر اسی ”اعزازی تلوار ”کا ”ضرب عضب ”کی لازوال کامیابیوں کے دور میں دشمنوں پر گرنا اور ان کی گردنیں اڑانا ایک بے مثال اور لازوال کردار کی عکاس ہے۔آپریشن ضرب عضب کی بدولت ملک کو دشمن عناصر سے پاک کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں مادر وطن کو امن کا گہوارہ بنانے میں جو کردار و خدمات افواج پاکستان ادا کررہی ہے وہ تاریخ پاکستان میں سنہری حروف کی اہمیت کے حامل ہیں ۔افواج پاکستان باخوبی جانتی ہے کہ ایسی بزدلانہ اور انسانیت سوز کاروائیوں میں وطن عزیز کے کس کس دشمن کا کتنا کتنا ”ہاتھ” ہے ،بلاشبہ یہ وہی دشمن ہیں جوملک وقوم کے ازلی دشمن ہیں۔
آج پوری قوم افواج پاکستان کے عظیم جنرنیل چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی فقید المثال ”سپہ سالاری ”پر فخر کرتے ہوئے شانہ بشانہ کاندھے سے کاندھا ملائے کھڑی ہے ۔دہشت گردی اور ملک دشمن عناصر کے خاتمے میں جو حکمت عملی ہمارے عظیم جرنیل نے اپنا ئی ہے انکی اس دیدہ دلیر ی پر پوری دنیا ان کو داد دے رہی ہے اور انکی ہر ایک کاوش کو ”مشعل راہ ”بنارہی ہے۔کیونکہ ایسے ”محب وطن ”اور عظیم ”سپہ سالار” اللہ رب العزت کا خاص انعام ہوتے ہیںجو خوش قسمت قوم کو عطا ہوتے ہیں، جن کی صدق دل سے قدر کرنا ہم پر فرض ہے۔
یہ بات ملک دشمن عناصر پر عیاں ہوچکی ہے کہ جب تک افواج پاکستان موجودہے کوئی بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ۔آخر میں اللہ رب العزت کے حضور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ افواج پاکستان کے عظیم ”شیر”کیپٹن سید اسفند یار بخاری سمیت تمام شہدا کے درجات میں بلندی اور زخمیوں کو جلدصحتیابی عطا فرمائے اور وطن عزیز پاکستان کے تمام دشمنوں کو نیست و نابود فرمائے(آمین)