لاہور : حضرت محبوب الہی سید علی حسینی سرکار کا عرس مبارک اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ حسینی آستانہ پاک پر عرس کی تقریبات 11۔ ربیع الاول کی صبح سجادہ نشین اور جمعیت علما پاکستان نیاز ی کے سربراہ پیر سید محمد معصوم حسین نقوی کی صدارت میں شروع ہوئیں۔ میلاد مصطفی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا۔ جس میں نعت خوان حضرات اور علما کرام نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم کی شان اقدس میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
اختتامی دعا کے موقع پرمریدوں اور آستانے کے عقیدت مندوں سے خطاب کرتے ہوئے پیر معصوم نقوی نے زوردیا کہ وہ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم کے فروغ کے لئے اپنی زندگیا ںوقف کردیں۔ انہوں نے کہا کہ حضور کی ذات اقدس سے جو لو لگاتا اور ان کی سیرت طیبہ پر عمل کرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ اس کے لئے اپنی رحمتوں کے دروازے کھول دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی زندگیوں کو رسول کریم کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنا چاہیے، تاکہ زمانے کے فسق و فجور سے بچ سکیں۔ زمانہ اخلاقی دیوالیے کا شکار ہورہا ہے، اسے صرف اتباع رسول ہی بچاسکتی ہے۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ اولیا اللہ کی تعلیمات، رسول پاک کی زندگی کی طرف رہنمائی کرتی ہیں۔ جس کے مطابق کسی کو تکلیف دینا درست نہیں۔
ہمیں اسلام کے ضابطہ حیات کی پیروی کرنی چاہیے تاکہ دنیا اور آخرت میںاپنے لئے آسانیاں پیدا کرسکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس نے قرآن سے منہ موڑا ،وہ راہ راست سے ہٹ کر بھٹک چکا ہے۔چند ڈالروں کی خاطر انسانوں کے خون کے پیاسے کبھی مسلمان نہیں ہوسکتے۔ امن اور اتحاد کاراستہ ہی رسول کی اطاعت اور فرمانبرداری کا راستہ ہے۔ جو لوگ زبردستی اسلام نافذ کرنا چاہتے ہیں وہ قرآن کے راستے سے بھٹکے ہوئے ہیں۔ اور زمانے میں فساد پھیلا رہے ہیں۔ حکومت جسموں پر نہیں دلوںپر کرنے سے اسلام پھیلا ، تلوار سے نہیں۔