سید منورحسن کا کراچی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار
Posted on January 6, 2014 By Majid Khan گوجرانوالہ
لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کراچی میں ایک ہی دن میں 17 افراد کے قتل پر گہرے رنج و افسوس اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جماعت اسلامی کی مجلس شوری ٰ کے تین روزہ اجلاس کے آخری روز وفود اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ روشنیوں کے شہر کراچی میں اندھیروں کا راج ہے۔
ایم کیو ایم کے اقتدار میں آنے سے کراچی گزشتہ 18سال سے بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ ،بوری بند لاشوں اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا گڑھ بنا ہوا ہے ،روزانہ درجنوں شہری موت کے گھاٹ اتار دیئے جاتے ہیں ،مجرموں کے تمام سراغ ملنے اور بے نقاب ہونے کے باوجود ان کے خلاف موثر کاروائی نہ کرنا انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بدترین ناکامی اور بھتہ و ٹارگٹ کلنگ مافیا کے حوصلے بلند کرنے کا باعث بنا ۔گزشتہ دو ماہ سے کراچی میں جاری آپریشن کے باوجود حالات جوں کے توں ہیں اور قتل و غارت گری کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیاہے۔ آج یہ عفریت ملک توڑنے اور علیحدگی کے مطالبے تک پہنچ گیاہے اگر ان عناصر کی سرپرستی نہ کی جاتی اور بروقت اس پر قابو پالیا جاتا تو آج نہ صرف کراچی کے شہری پرامن زندگی گزار رہے ہوتے بلکہ مرکزی و صوبائی حکومتو ں اور محب وطن قوتوں کو اتنی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ بلوچستان کے بعد سندھ میں علیحدگی کی تحریک اور مہاجر صوبے کے مطالبے نے ملک کی بہی خواہوں کی نیند اڑا دی ہے۔
کراچی منی پاکستان ہی نہیں ، منی عالم اسلام ہے ۔ قومی معیشت کی زبوں حالی کی سب سے بڑی وجہ کراچی کی بدامنی ہے۔ صوبائی و مرکزی حکومتیں مسئلے کے حل کی بجائے گونگلوئوں سے مٹی جھاڑ رہی ہیں۔ شہر میں روزانہ لاشیں گرتی ہیں ، مگر قاتلوں کا سراغ نہیں ملتا۔ ہر طرف خوف و ہراس اور مایوسی طاری ہے۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ حکومت سنجیدگی سے مسئلے کا حل تلاش کرے اور دہشتگردی کو جڑوں سے ختم کرنے کے لیے ٹارگٹ کلرز اور بھتہ مافیا کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ کراچی کے مینڈیٹ کو اغوا کر نے والے عوام کو امن و امان دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ۔ پولنگ اسٹیشنز پر قبضہ کر کے اور ٹھپے لگا کر جعلی مینڈیٹ تو حاصل کیا جاسکتاہے عوام کے دلوں میں ہمدردی اور اپنائیت پیدا نہیں کی جا سکتی۔ سیدمنورحسن نے کہاکہ عالمی سامراج پاکستان کو توڑنے کے لیے شرپسند عناصر کی سرپرستی کر رہاہے ۔لسانی تعصبات کو ہوا دے کر اور مختلف قومیتوں اور فرقوں کے درمیان اختلافات کو ابھار کر ملک یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کراچی میں امن و امان کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ حکومت مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com