دمشق (جیوڈیسک) شام کے شمالی صوبہ لتاقیہ میں پے در پے دھماکے کرانے میں اسرائیل ملوث تھا۔ ان دھماکوں کا ہدف شامی فوج کے پاس موجود زمین سے فضا میں مار کرنے والے سام میزائل تھے، جنہیں لبنان سے حزب اللہ کیلیے لے جایا گیا تھا۔
اس امر کا اظہار ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ امریکی ذرائع سے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ان حملوں کے پیچھے اسرائیل ہی تھا، تاکہ روس کی طرف سے فراہم کردہ ان میزائلوں کو تباہ کیا جا سکے جو کسی وقت اسرائیل کیلیے خطرے کا باعث بن سکتے تھے۔برطانیہ میں قائم شام سے متعلق آبزرویٹری برائے انسانی کے مطابق یہ دھماکے پے درپے بدھ کے روز شام کے صوبہ لتاقیہ میں کیے گئے تھے۔ یہ علاقہ بشارالاسد کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے جبل سنوبر کے سے ملحق ائربیس سے ان دھماکوں کی اوازیں سنی گئی تھیں۔ آبرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کے مطابق ابھی تک ان دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔