شام میں بمباری و جھڑپوں میں 70 افراد ہلاک

Syria

Syria

لندن (جیوڈیسک) عراق میں داعش کے جنگجوؤں نے 6 خودکش حملوں میں 40 عراقی فوجیوں کو ہلاک جبکہ 80 کو اغوا کر لیا، شام میں بھی پرتشدد واقعات میں 70 افراد ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق داعش کے 4 خودکش بمباروں نے پہلے عراقی علاقے سقلاویہ میں فوجی اڈے پر حملہ کر دیا بعد میں مزید 2 بمباروں نے دھماکے کردیے جس میں افسران سمیت 40 عراقی فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ 80 کو اغوا کر لیا۔

دوسری طرف شام میں پرتشدد واقعات میں 16 بچوں سمیت 70 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کے شمال مغربی صوبے عدلیب میں داعش کے باغیوں کے ٹھکانوں پر سرکاری فوج کی بمباری کے نتیجے میں 16 بچوں سمیت 42 افراد ہلاک ہو گئے۔

داعش کے جنگجو شام میں کردوں کے تیسرے بڑے شہر عین العرب کی طرف پیش قدمی کررہے ہیں۔ کرد ملیشیا جنگجوؤں کا مقابلہ کر رہے ہیں تاکہ وہ عین العرب پر قبضہ نہ کرسکیں۔ جھڑپ میں 21 باغی مارے گئے۔ اسی علاقے میں داعش نے 64 دیہاتوں پر قبضہ کر لیا اور جھڑپ میں 16 کردوں کو ہلاک کر دیا۔

داعش تنظیم کے ترجمان ابو محمد العدنانی نے دنیا کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ جو ملک بھی داعش کے خلاف امریکہ کے زیر سایہ اتحاد میں شامل ہو گا اس کے شہریوں کو ہلاک کر دیا جائے۔ داعش نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں محرم کے بغیر عورت کے گھر سے نکلنے پر پابندی عائد کردی۔

دریں اثناء ترکی نے کہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے شامی کرد باشندوں کے خلاف برپا کردہ جنگ کے سبب کرد مہاجرین کا ایک سیلاب ترکی کی سرحدوں کی طرف رواں ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک ایک لاکھ 30 ہزار شامی کْرد ترکی کی سرحدوں میں داخل ہو چْکے ہیں۔ ترکی نے کئی روز تک ان مہاجرین کو اپنی سرحدوں میں داخل ہونے سے روکے رکھا تاہم شامی علاقے عین العرب کی صورتحال سنگین ہونے کے بعد گزشتہ جمعے کو ترکی نے اپنی سرحدیں کھول دی تھیں۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سمینتھا پاور نے کہا کہ شام میں مجوزہ امریکی فضائی حملوں کے سلسلے میں دیگر ممالک نے بھی امریکہ کا ساتھ دینے کیلیے رضا مندی ظاہر کی ہے۔ برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ داعش کے خلاف جنگ کیلئے زمینی فوج بھیجی جا سکتی ہے۔

داعش کے حملوں کے خطرے کے باعث برسلز میں یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹرز کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔ اردن میں شام سے آنے والے داعش کے 11 جنگجو گرفتار ہو گئے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے داعش کے حوالے سے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سے تبادلہ خیال کیا۔ دونوں اعلی سفارتی رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات ایک ہوٹل میں ایک گھنٹے سے زائد تک جاری رہی۔