حما (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق حملے میں شامی سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک شدگان میں فوجی بھی شامل ہیں۔ شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بھی اس حملے کی تصدیق کی ہے تاہم ہلاکتوں کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔
ذرائع کے مطابق حما شہر میں زراعت کے لیے تیار کی جانے والی گاڑیوں کی فیکٹری کے قریب سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا ہے۔ اس دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ مارچ 2011 میں شامی حکومت کے خلاف شروع ہونے والی تحریک میں صدر بشار الاسد کے خلاف سب سے بڑا مظاہرہ حما ہی میں کیا گیا تھا۔
تاہم اس کے بعد شامی سکیورٹی فورسز حما میں داخل ہوگئیں اور اس شہر پر اب بھی ان کا ہی کنٹرول ہے۔ خیال رہے کہ 1982 میں حما ہی میں صدر بشار الاسد کے والد اور اس وقت کے صدر حافظ الاسد کے خلاف احتجاج ہوا تھا جسے کچل دیا گیا تھا اور یہاں ہزاروں افراد مارے گئے تھے۔