دمشق (جیوڈیسک) شام میں ایک اور خونی دن، شہر دوما پر کیمیائی حملے اور مشرقی غوطہ پر بمباری میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے، ادھر امریکی دفتر خارجہ نے کہا کہ اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں، مناسب اقدام کیا جائے گا۔
شام کے صدر بشار الاسد کی افواج نے ایک بار پھر ملک میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی، شہر دوما میں 70 افراد ممکنہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں، وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی فوج نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیا، دوسری جانب حکومت مخالف تنظیم غوطہ میڈیا سینٹر نے کہا ہے کہ مبینہ گیس حملے میں ایک ہزار سے زیادہ لوگ متاثر اور زخمی ہوئے ہیں، تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ ایک سرکاری ہیلی کاپٹر نے بیرل بم گرایا جس میں اعصاب کو مفلوج کرنے والی گیس سارین تھی۔
ادھر دارالحکومت دمشق کے مضافات میں واقع باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر فضائی اور زمینی حملے میں 32 افراد ہلاک ہو گئے، امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام سے ملنے والی اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں، اگر کیمیائی حملہ ہوا تو اس کا ذمہ دار روس ہو گا جو شام کا اتحادی ہے۔