دمشسق (جیوڈیسک) اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ شام میں جاری بحران بد سے بدترین ہوتا جا رہا ہے جب کہ 30 لاکھ سے زائد افراد ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے شام میں جاری خانہ جنگی نے بہت بڑے انسانی المیہ کو جنم دیا ہے جو ہمارے دور کے انسانی بحران کی سب سے بڑی ایمرجنسی ہے جس کے باعث شام کی کل آبادی کا تقریباً نصف بے گھر ہونے پر مجبور ہو گیا۔
ہے، شام کے زیادہ تر افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ لیے ہوئے ہیں جن میں سے 11 لاکھ سے زائد صرف لبنان میں پناہ گزین ہیں جب کہ شام کی خانہ جنگی میں اب تک تقریباً ایک لاکھ 90 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا تھا کہ 12 فیصد شامی سرحد عبور کر چکے ہیں اور 65 لاکھ افراد شام کے اندر ہی بے گھر ہیں جن میں سے نصف بچے ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارہ کا کہنا تھا کہ شام سے نکلنے کا سفر بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے جہاں اب ہجرت کرنے والوں کو مسلح افراد کو رشوت دینا پڑ رہی ہے۔
اقوامِ متحدہ میں مہاجرین کے لیے ہائی کمشنر انتونیو گٹریس کا کہنا ہے کہ شام کا بحران ہمارے دور کا سب سے بڑا بحران ہے اور اب تک دنیا ان کی اور میزبان ممالک کی ضروریات پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے بحران کے حل کے لیے کی جانے والی کوششیں جاری ہیں لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ یہ اب بھی ضرورت سے بہت کم ہیں۔