دمشق (جیوڈیسک) شام میں امریکہ کے سابق سفیر رابرٹ فورڈ نے کہا ہے کہ مملکت شام میں کرد قوم کا داخلی خود مختاری کا مطالبہ قابل عمل ہے۔
آئندہ مذاکراتی دور میں بشار الاسد کے سیاسی انجام کے بارے میں غور کیا جائے گا۔ بحران کے حل میں ایران سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔’ عرب مےڈےا سے بات کرتے ہوئے سابق امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ صدر باراک اوباما شام کے بحران کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتے جبکہ ایران شام میں کسی قسم کی سیاسی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔
رابرٹ فورڈ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا شام میں اپنی فوج برقرار رکھنے پر اصرار اس بات کا ثبوت ہے کہ تہران مسئلے کے حل کے لیے لچک دکھانے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی منظوری کے بغیر روس بھی بشارالاسد پر اپنی شرائط مسلط نہیں کرسکتا۔ شام کے حوالے سے امریکی پالیسی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں رابرٹ فورڈ کا کہنا تھا کہ دمشق سے متعلق وائٹ ہاو¿س کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔