واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی فضائیہ نے عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 140 جنگجو اور 13 شہری ہلاک جب کہ 4 ٹینک اور متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بتایا کہ تازہ کارروائی شام اور عراق میں جہادیوں کے ٹھکانوں پر کی گئی، امریکا کی وزارت دفاع نے شام میں داعش کے زیرِ قبضہ مشرقی علاقوں میں قائم آئل ریفائنریز پر فضائی حملوں کی تصاویر جاری کر دیں، اتحادی فوج کی بمباری کے بعد داعش نے شام کے علاقے دیر الزور میں تیل نکالنے کا کام بند کردیا۔
پینٹاگون نے کہا کہ داعش کے خلاف امریکی سربراہی میں قائم بین الاقوامی اتحاد کی فتح کا دعویٰ فی الحال نہیں کیا جا سکتا، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ملکی پارلیمنٹ پر زوردیا ہے کہ عراق میں تباہی پھیلانے والے اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسندوں کیخلاف فضائی حملوں کی منظوری دیدی جائے، انھوں نے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں برسوں جاری رہ سکتی ہے۔
ڈیوڈ کیمرون نے یہ بھی کہا کہ اسلامی اسٹیٹ ظالمانہ حملوں کی مرتکب ہے اور اسے برطانیہ کیلیے براہ راست خطرہ ہے، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے خبردار کیا ہے کہ اگر صدر بشار الاسد اقتدار میں رہتے ہیں تو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف امریکی اتحادی فورسز کی کارروائی کامیاب نہیں ہوگی، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ عراق اور شام سمیت بحران زدہ دیگر علاقوں میں مسلح تنازعوں کے باعث مغربی ملکوں میں پناہ کے خواہش مند افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔