شام : داعش جئی طبقا ائیر بیس پر قبضے کے لیے چڑھائی

Syria

Syria

دمشق (جیوڈیسک) شام کے شمال مشرقی صوبے رقا میں داعش جنگجوؤں نے اہم ترین ہوئی اڈے کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے اس پر راکٹ حملے اور ٹینکوں سے گولہ باری کی ہے۔

رقا صوبے کے زیادہ تر مقامات پر پہلے ہی داعش جنگجو قابض ہیں اور طبقا ایئر بیس پر قبضے کے بعد باغیوں کو صوبے پر مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔

اس اڈے پر شامی فوج کے کئی لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹر، ٹینک، توپیں اور دیگر اسلحہ موجود ہے۔ برطانوی مبصر گروپ کے مطابق طبقا ایئربیس کے اطراف میں حکومتی فورسز اور باغیوں میں شدید لڑائی ہورہی ہے۔

گزشتہ ماہ رقا صوبے میں ہی داعش نے ایک اور فوجی اڈے پر قبضہ کرکے 85 سے زائد فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ دو ہفتے قبل بھی بریگیڈ 93 نامی فوجی اڈے کا کنٹرول بھی باغیوں کے ہاتھ میں چلا گیا تھا۔

ادھر شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی ایک این جی او نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں داعش کے پچاس ہزار جنگجو موجود ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق این جی او نے بتایا کہ داعش نے صرف پچھلے مہینے چھ ہزار عسکریت پسندوں کو بھرتی کیا۔شام میں رضاکاروں، ڈاکٹروں اور وکلا کی معلومات پر انحصار کرنے والی این جی او کا کہنا ہے کہ جولائی میں سب سے زیادہ بھرتیاں ہوئیں۔

این جی او کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کے مطابق شام میں داعش کے جنگجوئوں کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جن میں سے 20 ہزار کا تعلق شام سے نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2013 میں شام میں ابھرنے والے اس گروپ نے جولائی میں چھ ہزار سے زیادہ بھرتیاں کیں، جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔یا در ہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق شامی جنگ میں تقریباً بارہ ہزار غیر ملکی شریک ہیں۔