بغداد (جیوڈیسک) شام میں داعش کے جنگجوئوں اور کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹ کے اہلکاروں میں جھڑپوں کے دوران دونوں اطراف سے 50 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
صوبہ حلب میں جھڑپوں کے دوران کردوں نے داعش جنگجوئوں کی کئی پوزیشنز پر بھی قبضہ کر لیا، شامی علاقے عین العرب میں جھڑپ کے دوران کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹ کے15 اہلکار اور 35 باغی مارے گئے، لڑائی کے باعث متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں، شام کے مشرقی علاقے میں باغیوں اور سنی قبائل میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ہیں، داعش کے جنگجوئوں نے صوبہ حلب کے علاقے ہساکے میں سرکاری فورسز کی کئی پوسٹوں پر حملہ کیا۔
دریں اثنا باغیوں نے دیر الزور میں کئی چیک پوسٹس بنا لیں، ایک چیک پوسٹ پر فائرنگ سے ایک بیلجیئن شہری سمیت 5 باغی ہلاک ہوگئے، اے ایف پی کے مطابق داعش کے جنگجوئوں نے دیر الزور میں خواتین کے بے پردہ گھر سے باہر نکلنے اور سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردی، داعش نے دوشیزاؤں اور بیوہ خواتین کیلیے شادی دفتر کھول لیا ہے اور ان کو پیشکش کی ہے کہ وہ اس کے جنگجوؤں کے ساتھ بیاہ کر سکتی ہیں، ہیومن رائٹس واچ کے مطابق شامی فضائیہ نے حلب میں شہریوں پر بیرل بم برسائے۔