دمشق (جیوڈیسک) شدت پسندوں نے شام کے شمال مشرق میں کردوں کے 60دیہاتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کی پیش قدمی کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 66ہزار شامی کرد پناہ کے لیے سرحد پار کر کے ترکی میں داخل ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان میں زیادہ تر شام کے کرد نسل سے تعلق رکھنے والے افراد ہیں۔ترکی نے شام سے ملحق اپنی سرحد کو ان شامی پناہ گزینوں کے لیے کھول دیا جو دولت اسلامیہ کے حملوں کے خوف سے کوبانی شہر کو چھوڑ کر ترکی میں داخل ہو رہے ہیں۔
صدر بشار الاسد کے خلاف بغاوت کے نتیجے میں ترکی میں اب تک آٹھ لاکھ 47 ہزار سے زیادہ پناہ گزین قیام پذیر ہیں۔ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان کورتولموش نے بتایا آج تک ترکی میں داخل ہونے والے شامی کردوں کی تعداد 60 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔