کراچی (اسٹاف رپورٹر) شام کو تین ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی اسرائیلی خواہش اور شام میں ایران وروس کی حمایت یافتہ حکومت کیخلاف ترکی و سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ فوجی اتحاد بنائے جانے کے بعد اگلے ماہ سعودی عرب میں بری ‘ فضائی اور بحری طاقت کے مظاہرے کیلئے پاکستان سمیت 20 مسلم ممالک کی افواج ”تھنڈر آف نارتھ “نامی خطے کی سب سے بڑی فوجی مشقیں یقینا سعودی عرب پر حملے کا خواب دیکھنے والوں کو ان کے احمقانہ عزائم سے باز رکھنے کا واضح پیغام ثابت ہوں گی ۔پاکستان راجونی اتحاد میں شامل پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ و دیگر نے کہا ہے۔
ان مشقوں کا دوسرا مقصدایران پر شام کی حمایت بند کرنے کیلئے دباو ڈالنا بھی ہو سکتا ہے اور چونکہ پاکستان ایران اور سعودی عرب دونوں ہی مسلم ممالک سے بہترین تعلقات کا حامل ہے اسلئے شام کی وجہ سے ان دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج پاکستان کیلئے مسائل کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔
ان حالات میں حکومت کو سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد عسکری و قومی قیادت کی باہمی تجاویز و رائے سے قومی پالیسی تشکیل دیکر اس کے مطابق ”تھنڈر آف نارتھ “میں شرکت کے حوالے سے فیصلہ کرنا چاہئے۔