بغداد (جیوڈیسک) شام میں سرکاری فوج کی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 13 بچوں سمیت 31 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ شام اور عراق میں امریکی جنگی طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی شہر حمص میں سرکاری فوج کی بمباری کے نتیجے میں 13 بچوں سمیت 31 افراد ہلاک ہوگئے۔ حلب میں باغیوں نے ایک اسکول پر فائرنگ کردی جس میں ایک بچے سمیت 2 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے۔
مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد شامل ہیں۔ دوسری طرف اتحادی فوج نے شامی شہر کوبانی کے قریب آئی ایس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، عراق میں بھی 12 مختلف حملے کیے گئے۔
شامی شہر کوبانی میں کرد فورسز نے داعش کے ایک اور حملے کو ناکام بنا دیا۔ علاقے میں دولت اسلامیہ کے جنگجوئوں اور اتحادی فوج میں شدید لڑائی جاری ہے، کوبانی میں اب تک 800 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ داعش نے شام میں تیل کے نئے کنوئوں کی کھدائی شروع کر دی ہے۔
بلیک مارکیٹ میں قدرتی تیل کی فروخت اب بھی داعش کی آمدنی کا سب سے موثر ذریعہ ہے۔ شامی سرحدی قصبے کوبانی سے فرار ہونے والے ہزاروں شامی کرد باشندوں میں شامل ایک خاتون نے اپنے نوزائیدہ بچے کا نام امریکی صدر باراک اوباما سے متاثر ہو کر محمد اوباما رکھ لیا۔
بچے کا نام امریکا کی طرف سے داعش کے خلاف جاری کارروائیوں کی وجہ سے رکھا گیا۔ عراقی وزیراعظم حیدر العبادی داعش کے حوالے سے بات چیت کیلیے اردن پہنچ گئے۔ عراقی وزیراعظم نے داعش کے خلاف اردن سے تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔