شام (جیوڈیسک) شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑتے ہوئے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کا ایک اور کمانڈر ہلاک ہو گیا۔ مگر مقتول کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا تعلق لبنان کے اس علاقے سے ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔
حزب اللہ کے مقتول کمانڈر کی شناخت حسن علی منعقی المعروف “کفاح” کے نام سے کی گئی ہے جس کا آبائی تعلق اسرائیل کے زیرتسلط ان سات دیہات میں سے ایک سے ہے جس پر صہیونی ریاست کا قبضہ ہے۔
مقتول حسین علی کے آبائی علاقے کا نام ’صلحا‘ بتایا گیا ہے۔ اسرائیل کے زیرقبضہ علاقوں سے کسی حزب اللہ جنگجو کی شام میں ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے شہر حلب میں حزب اللہ کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ سنہ 2006ء میں اسرائیل کے خلاف جنگ کے دوران حزب اللہ کو اتنا جانی نقصان برداشت نہیں کرنا پڑا جتنا کہ حالیہ چند ماہ کے دوران حلب کے معرکے میں اٹھانا پڑا ہے۔ حالیہ لڑائی میں حزب اللہ کے ہزاروں جنگجو ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
حال ہی میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے جنگ جولائی 2006ء کی سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو ایک بار پھر للکارا اور اپنی حامی عسکری تنظیموں پر زور دیا کہ وہ لبنانی قصبوں سے اسرائیل کو نکال باہر کرنے کے لیے تیاری کریں۔