شام میں ایک ہفتے میں 100 افراد ہلاک، مبصر

Syria

Syria

بیروت (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے مبصر کے مطابق جنوبی شام میں ہونے والی جھڑپوں میں رواں ہفتے طرفین کے سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

لبنان کے طاقتور مسلح گروہ حزب اللہ کی پشت پناہی میں شامی افواج نے رواں ہفتے اسرائیلی سرحد سے متصل صوبے دارا میں کاروائیاں کی۔ واضح رہے کہ اسراعیلی سرحد سے متصل یہ صوبہ شامی صدر بشار الاسد کے خلاف بغاوت کا گڑھ ہے۔ شامی افواج کے مطابق آُپریشن کا مقصد سرحد کے ساتھ باغیوں کی آزاد علاقہ بنانے کی کوشش کو ناکام بناناتھا۔

برطانوی مبصر ادارے کے مطابق حالیہ کاروائیوں میں کم ازکم 50 باغی مارے گئے جبکہ حکومتی جانب کے 43 افراد مارے گئے جن میں شامی فوجی ، حزب اللہ کے جنگجو، پاسدارانِ انقلاب ایران، بشار الاسد نواز میلشیا کے افراد شامل ہیں۔

مبصر کے مطابق دس سپاہیوں کو باغیوں کے لئے مخبری کے الزام میں سزائے موت بھی دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کے سربراہ راحیل عبدالرحمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ’’شامی افواج کی جانب سے باغیوں کے لئے مخبری کے متعدد واقعات کے باعث حزب اللہ شامی افواج پرزیادہ بھروسہ نہیں کرتی۔

ان کے مطابق حزب اللہ کے 5 ہزار جنگجو شامی افواج کی باغیوں کے خلاف جنگ میں قیادت کررہے ہیں۔ باغی اور جہادی تنظیم النصرہ فرنٹ جنوبی صوبوں میں اپنا قبضہ مظبوط کرنےکی کوشش کررہے ہیں جس کی بننیادی وجہ ان صوبوں کی دمشق، اردن، اور اسرائیلی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں سے قربت ہے۔ اکتوبر 2013 کی شروعات میں باغیوں نے اردن کی سرحد سے ملحقہ علاقے پراپنا تسلط قائم کرلیا تھا۔