ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے واضح کیا ہے کہ شام میں اسد انتظامیہ کے مفادات کی خاطر لاکھوں معصوم انسانوں کے قتل پر آنکھیں بند رکھنے کی صورت میں ترکی ایسی کسی چال کا نہ تو حصہ دار بنے گا اور نہ ہی خاموش تماشائی۔
صدر ایردوان نے کل ایرانی دارالحکومت تہران میں منعقدہ ترکی۔ روس۔ ایران سہہ فریقی سربراہی اجلاس کے بارے میں انگریزی، روسی، فارسی اور عربی زبان میں ٹوٹیس جاری کیں۔
ترکی کے شروع سے ہی شام میں بہنے والی خون کی نہروں کا سد باب کرنے کے لیے جدوجہد کرنے اور بلا کسی تفریق کے شام کے تمام تر طبقوں سے بغلگیر ہونے کا اظہار کرنے والے جناب ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ کل کی طرح آج بھی ہم کسی بھی شامی شہری کو نقصان پہنچنے کی مخالفت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شامی شہریوں کے جانی تحفظ کو نظرِ انداز کرنے والے طرائق ، دہشت گردوں کے عزائم میں معاون ہونے کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں دیں گے، ہم شامی انتظامیہ کے مفادات کی خاطر لاکھوں معصوم شامی شہریوں کے قتل ِ عام کے خلاف حرکت نہ کیے جانے کی صور ت میں خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ ”
انہوں نے مزید کہا کہ ادلیب کے مسئلے کو کسی نئے کرب، کشیدگی اور خدشات کا موقع پیدا کیے بغیر سلسلہ آستانہ کے لب لباب کے عین مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ کیونکہ اس سلسلے میں طے پانے والے اصولوں کا تحفظ اور ان کی پاسداری مسئلے کے حل کے لیے حد درجے اہمیت حا مل ہے۔ شامی ملکی سالمیت اور اس کے ہمسایہ ممالک میں انتشار کا ماحول پیدا کرنے کی چالوں کو ہم سب کو مل کر ناکام بنا نا ہوگا۔