ایران (جیوڈیسک) ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم القدس فورسز کے ڈپٹی چیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ شام میں اقتدار ایران کی وفادار قیادت کے ہاتھ میں دیا جائے۔ ایسی قیادت جو ایران کی مرضی اور منشاء پر چلتے ہوئے ایرانی دشمنوں کے خلاف بھرپور جنگ کر سکے۔
خبر رساں ایجنسی ’’ایسنا‘‘ کے مطابق القدس ملیشیا کے نائب سربراہ اسماعیل قائانی نے ہفتے کے روز تہران میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران, شام میں اپنے مفادات اور مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ جنرل قائانی القدس فورس کے اہم عہدیدار اور شام عراق میں سرگرم جنرل قاسم سلیمانی کے نائب سمجھے جاتے ہیں۔ جنرل قائانی خود بھی عرب ممالک میں عسکری سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ وہ اس سے قبل شام میں بشارالاسد کے دفاع میں لڑنے والے لبنانی ملیشیا، عراق، افغان اور پاکستانی شیعہ جنگجوؤں کی بھی کمان کرچکے ہیں۔
گذشتہ برس شام میں لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے جنرل حسین ہمدانی کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قائانی نے مقتول جنرل کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل حسین ہمدانی جیسے افسران ہماری فوج اور قوم کے لیے عملی نمونہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں ہمیں ایسی بے لوث اور وفادار قیادت کی ضرورت ہے جو جنگ کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کا جذبہ رکھتی ہو۔ جنرل قاسم سلیمانی کے نائب نے رواں سال کو شام کی لڑائی کے حوالے سے ’’فیصلہ کن‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں بشارالاسد کے دفاع میں لڑنے والے عسکری رہ نماؤں میں ایران کے لیے لڑنے اور قربانی دینے کا وافر جذبہ ضروری ہے۔ ہمیں شام میں ایک ایسی قیادت چاہیے جو ایران کی مرضی نافذ کرتے ہوئے تہران دشمنوں کو شکست دے سکے۔