دمشق (جیوڈیسک) شام میں ترک سرحد کے قریب داعش جنگجوؤں اور باغیوں میں جھڑپوں کے سبب بیسیوں مارے گئے۔ بعض جنگجو باغیوں کے زیر قبضہ قصبے ’’ماریا‘‘ میں داخل ہو گئے۔
ادھر ترک صدر اردگان نے امریکہ کی طرف سے کرد جنگجوؤں کی حمایت کی مذمت کی ہے۔ ہمارے دوستوں کو اپنے فوجیوں کو وردی میں وائی پی جی گروپ کی وردیاں پہنا کر شام نہیں بھیجنا چاہئے۔ ادھر ملائیشیائی حکومت نے 68 شامی مہاجرین کو قبول کر لیا ہے۔
ان مہاجرین میں 31 بچے بھی شامل ہیں۔ ملائیشیا نے کم از کم 3 ہزار شامی مہاجرین کو پناہ دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔شام کے شہر حماہ میں جیل میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔
ادھر قیدیوں نے ڈائریکٹر اور پولیس چیف کو یرغمال بنا کر اپنی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔ کشیدگی پھیل گئی ہے۔