شام اور عراق میں پرتشدد واقعات میں 47 افراد ہلاک

Protest

Protest

دمشق / بغداد (جیوڈیسک) شام اور عراق میں پرتشدد واقعات میں 47افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جبکہ امریکا نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف کارروائی کے لیے عراق اور شام میں زمینی فوج نہیں بھیجیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی فورسز نے داعش کے جنگجوؤں کا صوبہ سویدا میں خل خلا ملٹری ایئرپورٹ پر حملہ ناکام بنادیا، جھڑپ میں 20 اہلکار اور 15 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ شمالی شہر حلب میں راکٹ حملوں میں 8 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

شامی دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے میں واقع یرموک کے فلسطینی مہاجرکیمپ میں داعش اورمتحدہ فلسطینی فورس کے جنگجوؤں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ داعش نے عراقی صوبہ صلاح الدین میں اپنے 4 سینئر کمانڈروں کو ہلاک کر دیا جن پر الزام تھا کہ وہ حکومتی افواج کے ساتھ ہونے والی لڑائی سے بھاگ گئے تھے۔

داعش نے عراق کے مغربی صوبے انبار میں اسٹریٹجک حوالوں سے انتہائی اہم پْل کو تباہ کردیا ہے جو رمادی کوملک کی بڑی شاہراہ سے ملاتا ہے۔ امریکانے شام میں یرموک کیمپ سے قابض گروہوں کے انخلاپر زور دیاہے۔

امریکی سیکریٹری دفاع ایشٹن کارٹرنے کہا ہے کہ واشنگٹن شام اور عراق میں داعش شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کی غرض سے زمینی فوج نہیں بھیجے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگرمناسب ہوا تووہ داعش جنگجووں کو شکست دینے کے لیے زمینی فوج وہاں بھیجنے کی سفارش کر سکتے ہیں۔

تاہم ہم اس وقت شام اور عراق زمینی فوج بھیجنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ میں صدر اوباما کویہ تجویز دینے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کروںگا۔ القاعدہ اوردولت اسلامیہ بھی امریکا کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔