اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا میں مسلمانوں پر جو ظلم وستم ہورہاہے وہ کسی بھی المیہ سے کم نہیں ہے۔ آج بھی مسلمانوں پر کرب کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ان کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔
ایسے پُرآشوب حالات میں امن کے دعویدار عالمی قوتوں کی معنی خیز خاموشی تعجب خیز اور باعث حیرت ہے۔ شام و عراق اور فلسطین کی طرح روہنگیاکے مسلمانوں پر بھی عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے، برما میں خاندانوں کے خاندانوں ملیاٹ میٹ کر دیئے گئے ہیں، بچے بوڑھے خواتین الغرض ہر کلمہ گو کو تہہ تیغ کیا جا رہا ہے جس پرپورے عالم اسلام کو غور و فکر کرکے ہنگامی اقدامات کرنے ہونگے تاکہ روہنگیا کے مسلمانوں کا مستقبل محفوظ ہو۔
یہ بات انہوںنے روہنگیا علماء کونسل کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مولانا حسین احمد ارشاد کی قیادت میں ملنے والے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ روہنگیا مسلمانوں کے نمائندوں نے مولانا فضل الرحمن سے استدعا کی وہ پاکستان اور پورے عالم اسلام میں روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے لئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ کچھ خیر کا سامان ہو اور انہیں سکون و عافیت کی زندگی میسر آ سکے۔
علاہ ازیں مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز جدہ میں سعودی عرب کے وزیر برائے اسلامی امورشیخ صالح بن عبدالعزیزبن محمد الشیخ سے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ مولانا فضل الرحمان ان دنوں ادایئگی عمرہ کیلئے سعودی عرب میں ہیں۔ ملاقات میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
سعودی عرب کے وزیر برائے اسلامی امور نے دینی امور کے مختلف شعبوں میں مولانا فضل الرحمان کی خدمات کوسراہا۔ مولانا فضل الرحمان نے اسلامی دنیا اور مسلمانوں کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے سعودی عرب کی خدمات کی تعریف کی۔ انہوں نے علاقائی بحرانوں کے حل کیلئے سعودی شاہ کے کردار کو سراہا۔