ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا عالمی لیڈروں سے کہنا ہے کہ شام اور عراق کے مسائل حل کرنے میں تعاون کیا جائے۔
صدر نے کہا کہ ہم جس طرح اپنے ممالک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں کرتے ہیں اسی طرز پر اگر شام اور عراق کے لیے بھی کریں تو کیا ہی اچھا ہوگا۔
ترک صدر نے اس بات کا اظہار استنبول میں منعقدہ عالمی توانائی کے کنونشن سے خطاب کے دوران کہا اور بتایا کہ ترکی توانائی کے ہر شعبے میں سرمایہ کاری کی استعداد رکھتا ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کار یہاں بلا خوف و خطر اپنا پیسہ لگا سکتے ہیں جن سے انہیں فائدہ ضرور پہنچے گا۔
جناب ایردوان نے ترکی میں تیسرے ایٹمی پلانٹ کے بارے میں بتایا کہ یہ منصوبہ ہماری توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے مقصد کے تحت مکمل کیا جائے گا جس سے ملکی توانائی کی ضرورت کا 10 فیصد پورا ہو سکے گا۔
ترک فلو پائپ لائن منصوبے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت آذری تیل اور گیس کی رسائی یورپ تک ممکن ہو سکے گی جو کہ اس بات کا مظہر ہے کہ یورپ کی توانائی کی ترسیل میں ترکی ایک اہم گزر گاہ ہے۔