دمشق / بغداد (جیوڈیسک) شام اورعراق میں پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 10بچوں سمیت 37 افراد ہلاک اور 69 زخمی ہو گئے، عراق میں 3 ہزار یزدی خواتین کا اب بھی داعش کی تحویل میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق باغیوں نے سرکاری فورسز کے زیرکنٹرول شامی شہر حلب میں فائرنگ کی جس میں 5بچوں سمیت 13 افراد ہلاک اور33 زخمی ہوگئے۔ درعامیں فوج کی بمباری میں مزید 5بچے جاںبحق ہو گئے۔ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے شامی صوبے حمص میں ایک فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کیا ہے۔
جنگجو صوبے کی مغربی اطراف سے حکومتی عملداری والے علاقوں کی طرف پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ادھر عراق کے شہر بغداد میں ہونے والے 3بم دھماکوں 19افراد ہلاک اور 36زخمی ہوگئے۔ شیعہ اکثریتی علاقے بغدادصدر کے مصروف حصے حبیبیہ میں نصب بم پھٹنے سے 9افراد مارے گئے۔
ایک اورواقعے میں طربیہ کے علاقے میں واقع سبزی منڈی میں نصب بم پھٹنے سے 6افراد مارے گئے۔ انٹیلی جنس برانچ کے دفتر کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں بھی 4افراد ہلاک ہوئے۔
عراق میں یزدی فرقے کے گم شدہ افراداور داعش کے ہاتھوں یرغمال افرادکی تلاش میں سرگرم ادارے نے دعویٰ کیاہے کہ داعش کے ہاں اب بھی یزدی فرقے کی 3 ہزار خواتین قید ہیں۔ پچھلے کچھ عرصے میں 900 افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے۔
سعودی بادشاہ نے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کو سعودی عرب کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔ انڈونیشیا کی انسداددہشت گردی پولیس نے ایسے 5افراد کو گرفتار کرلیا ہے جو مبینہ طورپر اسلامک اسٹیٹ میں شامل ہونے کی غرض سے شام جانے کی کوشش کرنے والوںکی معاونت کررہے تھے۔
جاپانی عوام کی اکثریت کی رائے میں ٹوکیو حکومت کوبیرونی ممالک میں کوئی عسکری آپریشن شروع نہیں کرنا چاہئیں۔