کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ شام ،عراق ،یمن میں مخصوص لابی کو مسلمانوں پر ظلم کرنے پر اکسایا جارہاہے ، مسلم حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث آج پوری امت مسلمہ بے پناہ مسائل و مشکلات سے دور چار ہے،یمن میں محصور پاکستانیوں کو فوری طور پر بحفاظت نکالنے کیلئے اقدام کیے جائیں۔
یمن میں موجود پاکستانی اور مسلمان تنہا نہیں پوری قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں ،یمن کے مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی تلاش کرنا بہتر ہوگا، شام ، عراق، یمن میں مخصوص لابی کو مسلمانوں پر ظلم کرنے پر اکساکرعالم اسلام کے مرکز سعودی عرب پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ یمن میں محصور پاکستانیوں کو نکالنے میں حکومت کو دیر نہیں کرنی چاہیے تھی فوری طور پر اقدامات کرنے چاہیے ، حکومت کا یمن سے محصورین کو بحفاظت نکالنے کیلئے کوششیں خوش آیند اور دیر آید درست آید کے مصداق ہے، انہوںنے کہاکہ خلیج میں ایک نئی جنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
عرب ممالک کو باہم لڑا کر ایک مخصوص ٹولے کو پوری دنیا میں مسلمانوں کے مقابلے میں لاکھڑا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،اور بیک ڈور اسرائیل ، امریکا اور دیگر اسلام دشمن ممالک یمن میں باغیوں کو ہر قسم کی سپورٹ فراہم کرکے امت مسلمہ کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیل رہے ہیں ، انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میںمسلمانوں کی حالت زار کے ذمہ داری مسلم حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے اپنے مفاد کی خاطر ہر دور میں مسلم امہ کے مفاد کو نظر انداز کیا جس کا خمیازہ آج پوری امت مسلمہ بگھت رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستانی قوم کا ساتھ دیا ہے اور سعودی عرب کے تعلقات پاکستان سے ہمیشہ سے خوشگوار اور برادرانہ رہے ہیں کشمیر، قبرص، فلسطین، عراق، ایران تنازعہ، افغانستان میں روسی جارحیت، عراق کویت مسئلہ، ہندوستان و پاکستان کے تنازعات، اسرائیلی جارحیت حتی کہ ہر عالمی مسئلے اور علاقائی تنازعوں پر دونوں ممالک کی قیادتوں میں ہمیشہ ہم آہنگی رہی ہے ، روز اول سے ایک دوسرے کی مشکل میں کام آتے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پہلے حوثی قبائل کو امداد دیکر شام میں مسلمانوں کا قتل عام کرایا گیا اور اب یمن میں مداخلت کے ذریعے سے سعودی عرب میں انارکی پھیلاکر حرمین شریفین پر قبضے کی ناپاک کوششوں کے لئے جواز فراہم کیا جارہاہے ، ایسے میں پوری امت مسلمہ کومتحد ہوکر حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑ اہونے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حوثی قبائل کے خلاف سعودی عرب کی کارروائی کا فیصلہ درست اقدام ہے تاہم عالم اسلام کو شام کی موجودہ صورت حال پر بھی گہری نظر رکھنی چاہئے کیونکہ جوقوتیں شام میں مسلمانوں پرظلم ڈھا رہی ہیں وہی یمن میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں کی پشت پناہی کررہی ہیں، سعودی عرب عالم اسلام کا مرکز اور عالم اسلام کا درد رکھنے والا ملک ہے اس کے خلاف کسی بھی جارحیت یا سازش کو عالم اسلام ہر گز برداشت نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ سرزمین عرب میں حوثی قبائل و دیگر دہشت گردوں کو منظم کرنے کا مقصد سرزمین حرمین کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہے لیکن امت امسلمہ بیدار ہے ،دشمن اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوںگے۔انہوںنے حکومت سے کہاکہ وہ وطن عزیز میں ان عناصر پرکڑی نظر رکھی جائے جو ماضی کی طرح اب بھی حالات سے فائدہ اٹھا کر سرزمین حرمین کے خلاف سازشوں میں شریک رہے ہیں۔