شام (جیوڈیسک) شدت پسند تنظیم داعش نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں ایک شخص کا سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے اور اس کے بارے میں شدت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ یہ روسی انٹیلی جنس کا ایک افسر تھا جسے شام سے گرفتار کیا گیا تھا۔
شدت پسندوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی “سائٹ” نامی امریکہ میں قائم ایک ویب سائٹ نے منگل کو یہ خبر دی۔
لیکن اس بارے میں روسی وزارت دفاع یا وفاقی سکیورٹی سروسز نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
12 منٹ کی یہ وڈیو روسی زبان میں ہے اور ایک ایسے وقت جاری کی گئی ہے کہ جب روس 1945ء میں نازی جرمنی کے خلاف دوسری جنگ عظیم میں اپنی فتح کی سالگرہ منا رہا ہے۔
وڈیو میں ایک شخص کو سیاہ لباس زیب تن کیے ہوئے گھٹنوں کے بل بیٹھے دکھایا گیا ہے اور وہ دیگر روسی ایجنٹس کو خود کو (شدت پسندوں کے) حوالے کرنے پر زور دے رہا ہے۔
وڈیو میں تبصرہ کرنے والا کہتا ہے کہ “یہ بے وقوف اپنی ریاست کے ان وعدوں کو سچ سمجھتا تھا کہ اگر وہ پکڑا گیا تو وہ اسے اکیلا نہیں چھوڑے گی۔” اس کے بعد ایک باریش شدت پسند خنجر سے اس شخص کا سر قلم کر دیتا ہے۔
اس وڈیو کے درست ہونے کی تصدیق اور اس میں قتل کیے جانے والے شخص کی شناخت کے بارے میں فوجی طور پر معلوم نہیں ہو سکا اور تاحال یہ بھی واضح نہیں کہ یہ وڈیو کب ریکارڈ کی گئی تھی۔
روس کی فورسز شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت میں خانہ جنگی کے شکار اس ملک میں باغیوں سے برسرپیکار ہیں۔