دمشق (جیوڈیسک) جنوبی شام میں حکومتی دستوں کے زیر قبضہ ایک علاقے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے عسکریت پسندوں کی طرف سے بدھ کے روز کیے گئے متعدد خودکش بم دھماکوں میں 220 افراد ہلاک ہو گئے۔
ان بم دھماکوں کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے جنوبی شام میں السویدا نام کے صوبے میں کئی دیگر مقامات پر مسلح حملے بھی شروع کر دیے، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی اپوزیشن تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ داعش کے خود کش بمباروں نے حملے صرف جنوبی شام کے شہر السویدا میں کیے جن میں220 افراد جاں بحق ہوئے، خبر سرکاری ایجنسی سانا کے مطابق پہلا خود کش حملہ سرکاری فوج کے زیر کنٹرول السویدا کے ایک بازار میں جبکہ دوسرا ایک گلی میں ہوا، ان دھماکوں میں داعش کے 4 شر پسند ملوث بتائے گئے ہیں۔
جن کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اہلکاروں نے 2 خودکش بمباروں کو بم حملے کرنے سے پہلے ہی گولی مار دی، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے بتایا کہ ان بم دھماکوں کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے السویدا میں کئی دیگر مقامات پر مسلح حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔