دمشق(جیوڈیسک)شام نے اسرائیلی حملوں کی اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر شکایت کر دی، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خطے میں تنازعے کو مزید بڑھنے سے روکا جائے۔ شام نے اسرا ئیلی حملوں کی اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر شکایت کر دی جبکہ شامی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے۔
اسرائیل کے شام میں فوجی اہداف کو نشانہ بنانے سے اس کے النصرہ فرنٹ کے شدت پسندوں سمیتدہشت گردوںسے رابطوں کی نشاندہی ہوتی ہے۔ ادھر اقوام متحدہ نے دمشق پر اسرائیلی حملوں کے تناظر میں فریقین پر زور دیا کہ وہ ذمہ دارانہ طرز عمل اپنائیں اور صورتحال کو مزید بگڑنے نہ دیں۔
شامی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اقوام متحدہ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ اسرائیل کے حملوں سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ جو تین فوجی مقامات نشانہ بنے ہیں ان میں جمرایہ میں واقع عسکری تحقیقی مرکز، دمشق کے علاقے الدماس میں پیراگلائیڈنگ کی ہوائی پٹی اور میسالون میں ایک مقام شامل ہے۔
یہ بیان شامی کابینہ کی ہنگامی اجلاس کے بعد ملک کے وزیرِ اطلاعات عمران الذہبی نے صحافیوں کو پڑھ کر سنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے سے متعدد شامی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے اور بڑے پیمانے پر تباہی بھی ہوئی۔ اس حملے سے اسرائیل، دہشتگرد گروہوں اور ان کے حامی النصرہ فرنٹ کے درمیان تعاون کی نشاندہی ہوتی ہے۔