شام (جیوڈیسک) آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ فضائی حملے کے بعد جیل سے فرار ہونے والے چند قیدیوں کو جیل کے عملے کے ارکان کی طرف سے بھی گولیاں ماری گئیں۔
شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ شمال مغربی علاقے میں ایک جیل پر ہونے والے فضائی حملے میں کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
“سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس” نے ہفتہ کو بتایا کہ باغیوں کے زیر تسلط شہر ادلیب میں ہونے والے اس فضائی حملے میں مارے گئے افراد میں قیدی اور جیل کا عملہ بھی شامل ہے۔
آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ فضائی حملے کے بعد جیل سے فرار ہونے والے چند قیدیوں کو جیل کے عملے کے ارکان کی طرف سے بھی گولیاں ماری گئیں۔
ادلیب صدر بشار الاسد کی مخالف قوتوں کا ایک گڑھ تصور کیا جاتا ہے جہاں شامی صدر کے قریبی اتحادی ملک روس کے لڑاکا طیارہ حملے کرتے رہے ہیں۔
2011ء سے جاری شام کی لڑائی میں اب تک چار لاکھ کے لگ بھگ افراد ہلاک اور دس لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ نقل مکانی کر چکا ہے۔
ادلیب میں ملک کے ان دیگر علاقوں سے بھی آئے لوگ بھی عارضی طور پر مقیم ہیں جہاں پہلے باغیوں کا قبضہ تھا لیکن پھر شامی فورسز نے وہاں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا۔