واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے معاملے پر ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شام سے فوج ایک ساتھ اور یک دم نہیں بلکہ رفتہ رفتہ واپس بلائی جائے گی اور اس حوالے سے ترکی سے مکمل ہم آہنگی پیدا کی جائےگی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کے شام سے فوجی انخلاء کے فیصلے پر کانگریس میں ڈیموکریٹس کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کی اپنی جماعت ری پبلیکنز کی طرف سے بھی سخت تنقید کی گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ‘ٹوئٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میںکہا کہ ترک صدر کے ساتھ بات چیت میں ‘داعش’ کے خلاف جاری مشترکہ آپریشن، شام سے رفتہ رفتہ فوج کی واپسی اور خطے میں امریکی فوج کے ساتھ ہم آہنگی پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ترک ہم منصب کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں ترکی اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات پربھی بات چیت کی گئی۔ یہ تعلقات گذشتہ برس اس وقت متاثر ہوئے تھے جب امریکا اور نیٹو کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ ترک صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ بدھ کو کہا تھا کہ شام میں ان امریکی فوج کا ہدف’داعش’ کو شکست سے دوچار کرنا تھا۔ ہمارا یہ مقصد پورا ہوگیا ہے اور اب وہاں پر مزید امریکی فوج کے برقرار رہنے کا کوئی جوازنہیں، تاہم ان کے اس فیصلے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔