عفرین (اصل میڈیا ڈیسک) شام کے شمالی شہر عفرین میں توپ خانے سے دوحملوں میں 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی شہری دفاع کے حکام کے مطابق پہلے حملے میں عفرین کے اقامتی علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور دوسرے حملے میں ایک اسپتال پر گولے داغے گئے ہیں۔مہلوکین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو فوٹیج میں عفریں میں واقع الشفا اسپتال کی گولہ باری سے متاثرہ عمارت دیکھی جاسکتی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق الشفا اسپتال کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی کرد ملیشیا وائی پی جی نے عمارت پر ایک میزائل سے حملہ کیا ہے۔اس کے ردعمل میں ترک فوج نے توپ خانے سے معرۃ النعمان شہر کے نزدیک واقعے دیہی علاقے میں کردملیشیا کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی ہے۔
عفرین پر ترکی کی حمایت یافتہ فورسز کا کنٹرول ہے۔ترکی ماضی میں وائی پی جی پر شہریوں پر حملوں کا الزام عاید کرتا رہا ہے جبکہ اس کرد ملیشیا کا کہناہے کہ وہ شہریوں پر اس طرح کے حملے نہیں کرتی ہے۔
ترک حکومت وائی پی جی کو ایک دہشت گرد گروپ قرار دیتی ہےاور اس کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے خلاف جنگ آزما کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی اتحادی قراردیتی ہے۔ ترک فوج نے شام کے سرحدی علاقے سے کرد ملیشیا کو پیچھے دھکیلنے کے لیے گذشتہ تین برسوں میں دو بڑی کارروائیاں کی ہیں۔
ترک فوج اور اس کے اتحادی شامی باغی گروپوں نے مارچ 2018ء میں ایک بڑی فوجی کارروائی کے بعد عفرین پر قبضہ کر لیا تھا۔عفرین اور اس کے نواحی علاقوں میں زیادہ تر کردنسل کے لوگ آباد ہیں۔