شام میں‌ پارلیمانی انتخابات کے روز دمشق دھماکوں سے لرز اٹھا، ایک شخص ہلاک

Syria Blasts

Syria Blasts

دمشق (اصل میڈیا ڈیسک) شام میں کل ہفتے کے روز پارلیمانی انتخابات کے آغاز کے ساتھ ہی دارالحکومت دمشق میں متعدد بم دھماکے ہوئے جن میں کم سے کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی “سانا” کے مطابق سنہ 2011 میں شروع ہونے والی بغاوت کے بعد کل ہفتے کے روز تیسرے پارلیمانی انتخابات کے موقع پر دمشق میں دو دھماکوں میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔

سانا نے بتایا کہ “دمشق کے علاقے نہر عیشہ میں انس بن مالک مسجد کے قریب دو بارودی مواد پھٹنے سے ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔ ابھی تک مسجد کے قریب ہونے والے ان دونوں دھماکوں کی نوعیت کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ شام کے صدر بشارالاسد اکثر اس مسجد میں‌ نماز ادا کرتے ہیں۔

اتوار کے روز شام کے صدر بشارالاسد کے اقتدار سنبھالنے کے بیس سال کے بعد نئی منتخب پارلیمنٹ کا اعلان کیا جائے گا۔ بشارالاسد کے اقتدار کا تقریبا نصف عرصہ ملک میں بغاوت اور مغربی ممالک کی پابندیوں کا سامنا کرتے گذرا۔ گذشتہ روز ہونےوالے پارلیمانی انتخابات میں 2100 امیدواروں نے‌حصہ لیا۔

ان میں نامور کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں جن کے سے بعض مغربی ملکوں‌ کی طرف سے بلیک لسٹ کیے گئے ہیں۔ ماضی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں صدر بشارالاسد کی جماعت بعث کے امیدوار ہی زیادہ تر کامیاب قرار پاتے رہے ہیں۔

مارچ 2011 میں تنازع کے بعد یہ تیسرے عام انتخابات ہیں۔ روں‌ سال اپریل سے اب تک دو بار الیکشن کو ملتوی کیا گیا تھا۔