شام کے پرامن حل کی طرف بڑھ رہے ہیں : جان کیری

John Kerry

John Kerry

واشنگٹن (جیوڈیسک) سلامتی کونسل اگلے ہفتے میں ہی قرارداد منظور کرے، دمشق کے نواح میں کیمیائی حملے کے پیچھے شامی حکومت ہی ملوث تھی، امریکی وزیر خارجہ کی واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے کو اب زیادہ طول نہ دیا جائے۔ سلامتی کونسل اگلے ہفتے میں ہی قرارداد منظور کرے۔

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل، شام کے کیمیائی ہتھیاروں کیخلاف اگلے ہفتے لازمی طور پر متفقہ قرارداد لانے کیلئے تیار رہے۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی حتمی رپورٹ سے ثابت ہو چکا ہے کہ دمشق کے نواح میں کیمیائی حملے کے پیچھے شامی حکومت ملوث تھی جس میں سارین گیس کا استعمال کر کے بیگناہ شہریوں کو ہلاک کیا گیا۔

جان کیری نے واضح کیا کہ اب جبکہ دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ امریکا فوجی کارروائی روک کر پرامن حل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اب عالمی برادری کا امتحان شروع ہو گیا ہے کیونکہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو مکمل طور پر تلف کیا جانا ممکن ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے صدر حسن روحانی کے حالیہ بیانات مثبت ہیں۔

دوسری جانب فرانس کے صدر اولاندے کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے صدر حسن روحانی کی درخواست پر آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر ان سے ملاقات کریں گے جس میں شام کے بحران پر تبادلہ خیال کیا جائیگا جبکہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی ہے جس میں دمشق کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ ادھر شام کے نائب وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی ایک ایسی جگہ پہنچ گئی ہے جہاں کوئی بھی فریق اتنا طاقتور نہیں ہے کہ جیت سکے۔