دمشق (جیوڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے شام میں مزید دو بچوں کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت نے بتایا کہ وائرس سے دمشق کے مضافات کے دیہی علاقے میں ایک بچہ متاثر ہوا جبکہ پولیو سے متاثرہ دوسرے بچے کا تعلق حلب سے ہے۔
شام کے شمال مشرقی حصے میں گزشتہ ماہ پولیو وائرس کے 15 کیسز سامنے آئے تھے یہ تمام بچے جسمانی طور پر معذور ہو چکے ہیں۔
شام میں جاری لڑائی کی وجہ سے پولیو مہم متاثر ہوئی ہے جس سے اس مہلک وائرس کے پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ کیونکہ ملک میں خانہ جنگی کے باعث بڑی تعداد میں لوگوں کی نقل و حرکت جاری ہے۔
واضع رہے کہ 1999 کے بعد شام میں پولیو کی موجودگی کا پہلی مرتبہ انکشاف ہوا۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق آئندہ 6 ماہ کے دوران شام اور اس کے پڑوسی ممالک میں 2 کروڑ سے زیادہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
شام میں جاری خانہ جنگی سے قبل پولیو کے قطرے پلانے کی شرح 90 فی صد تھی لیکن اب یہ کم ہو کر 68 فی صد رہ گئی ہے۔ پولیو کا مرض ایک خطرناک وائرس سے لاحق ہوتا ہے جو آلودہ ماحول، گندگی اور انسانی فضلات سے پھیلتا ہے اورعام طور پر بچوں میں ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔
پولیو کا وائرس اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے اور یہ گھنٹوں میں اعصابی نظام کو ناکارہ کر کے جسمانی اعضا کو مفلوج کر دیتا ہے۔ بچوں میں معذوری کی صورت میں اس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور اس سے قبل اس کا مریض میں ہرگز بھی پتا نہیں چلتا ہے۔
پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا میں پولیو کا مرض وبائی شکل اختیار کر چکا ہے اور ان ممالک میں گزشتہ 25 سال سے جاری مہم کے باوجود اس مہلک وائرس پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔