اوٹاوا (جیوڈیسک) کینیڈا کے وزیر دفاع ہرجیت سنگھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کی جیلوں میں قید 700 غیرملکی جنگجوئوں کے بارے میں کوئی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں اور نہ ہی ان کے مستقبل کے بارے میں کوئی بات کی جاسکتی ہے۔
جمعرات کو چلی میں دہشت گردی کے خلاف منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے 13 ملکوں کے دفاعی شعبے کے عہدیداروں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر کینیڈا کے وزیردفاع نے کہا کہ تمام ممالک کو شام کی جیلوں میں قید غیرملکیوں کی واپسی کے کے لیے موثر لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے۔
کینیڈین وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے ملک نے شام کی جیلوں میں قید افراد کو مغربی معیار کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
خیال رہے کہ شام میں کرد ڈیموکریٹک فورس کی قید میں 40 ممالک کےسیکڑوں جنگجو موجود ہیں۔ اس سے قبل امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس بھی اس کی تصدیق کرچکے ہیں۔
سنہ 2014ء کو شام کے ایک وسیع علاقے پر دولت اسلامیہ”داعش” کے جنگجوئوں نے قبضہ کرلیا تھا۔ امریکا اور مغربی ممالک کی قیادت میں ڈیموکریٹک فورس نے شام میں داعش کے خلاف آپریشن کیا اور تنظیم کے سیکڑوں جنگجوئوں کو حراست میں لے لیا تھا۔
امریکا نے توقع ظاہر کی ہے کہ شام کی جیلوں میں قید غیرملکی جنگجوئوں کی ان کے اپنے ملکوں کو واپسی کے اقدامات کیے جائیں گے۔