دمشق (جیوڈیسک) باغیوں نے روس کی جانب سے پیش کی جانے والی محفوظ راستہ دینے کی تجویز مسترد کر دی جب کہ مشرقی شہر غوطہ میں فضائی بمباری کے دوران مزید 24 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ایک باغی رہنما حمزہ برقدر نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایاہے کہ روس کی طرف سے پیش کردہ اس منصوبے پر مذاکرات نہیں کیے جائیں گے جس کے تحت شورش زدہ علاقے غوطہ سے باغیوں کے محفوظ انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔
حمزہ کے مطابق مشرقی غوطہ کے تمام گروہ اپنی سرزمین کے تحفظ کی خاطر متحد ہیں۔ جبکہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق دمشق کے نزدیک مشرقی غوطہ باغیوں کا آخری مضبوط گڑھ ہے اور وہ اس سے قبل بھی ہتھیارڈالنے کی پیشکش کو مسترد کرتے آئے ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ باغی اپنے خاندانوں اور ذاتی ہتھیاروں کے ہمراہ مشرقی غوطہ سے محفوظ راستے کے ذریعے سے نکل سکتے ہیں۔ روس کی مدد سے شامی فوج نے مشرقی غوطہ میں طوفانی حملوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
روسی تجویز میں یہ نہیں بتایاگیا کہ باغی جائیں تو جائیں کہاں تاہم لگتایہی ہے کہ پہلے کی طرح اب روسی پیشکش کامطلب یہ ہے کہ باغی شامی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال کر ترکی کی سرحد کے نزدیک حزب اختلاف کے علاقوں میں چلے جائیں۔
دریں اثنا شام کے مشرقی شہر غوطہ میں فضائی بمباری کے دوران مزید 24افراد جاں بحق ہوگئے۔ جس کے بعد16دنوں میں ہلاکتیں 824سے تجاوز کرگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غوطہ میں تازہ حملوں کے دوران مزید 24افراد لقمہ اجل بن گئے۔ غوطہ کیلیے اقوام متحدہ کی پہلی امداد بے سود ثابت ہوئی اقوام متحدہ نے آج پھر غوطہ میں امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے جب کہ شام کی صورت حال پرفرانس اور برطانیہ کی جانب سے سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔