انقرہ (جیوڈیسک) شام میں صدر بشار الاسد کے مخالف اور مغربی ممالک کے حمایت یافتہ باغیوں کے ٹھکانوں پر روسی فضائیہ کے حملوں میں عام شہری کی ہلاکتوں کی خبریں آرہی ہیں۔
برطانیہ، فرانس، جرمنی، قطر، سعودی عرب، ترکی اور امریکہ کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ ہمیں شام میں روسی فوجی کارروائیوں پر شدید تشویش ہے اور بالخصوص روسی فضائیہ کے حملوں پر شدید اعتراض ہے۔‘ انقرہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں کا شکار عام شہری بن رہے ہیں۔
اس مشترکہ بیان میں کینیڈا بھی شامل ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجی کارروائی سے خطے میں دہشتگردی اور شدت پسندی میں مزید اضافہ ہوگا اور روس پر فوری طور پر کارروائی بند کرنے کو کہا گیا ہے کیونکہ اس میں شامی اپوزیشن کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی ہلاک ہورہے ہیں۔
مختلف علاقوں میں موجود رضاکاروں کے مطابق روسی طیاروں نے جمعرات کو ادلیب اور حاما میں فضائی حملے کیے جن میں بے گناہ شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ اپوزیشن رہنما ہادی عبداللہ کے مطابق حبیت کے علاقے میں صبح ہونے والے ایک حملے میں 5 سالہ بچی سمیت تین افراد ہلاک اور 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسی طرح ادلیب میں جبل الزاویہ کے علاقے میں مشتبہ روسی فضائیہ کے حملے میں دو بچوں سمیت سات افراد لقمہ اجل بنے ۔ اسی شہر کے علاقے جسرالسغور کی ایک مسجد پر حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب برطانیہ کی ایک رضاکار تنظیم نے روسی حملوں کے بعد سے اب تک 28 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ 2011 میں شروع ہونے والی شامی خانہ جنگی میں اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ کئی ممالک اور مختلف خیالات کے شدت پسندوں اور داعش جنگجوؤں کے خوف سے دسیوں لاکھوں افراد ملک چھوڑ چکے ہیں