شام (جیوڈیسک) شام میں داعش کے مضبوط گڑھ اور دارالحکومت قرار دیے جانے والے شہر الرقہ پر روسی طیاروں نے بمباری کی جس میں 30 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہو گئے۔
شام میں کام کرنے والے ریسکیو ورکرز نے کہا ہے کہ مشتبہ طور پر کلورین گیس کے ایک حملے میں مزید 4 شہری ہلاک اور 55 زخمی ہو گئے۔ حلب شہر میں اپوزیشن کے قبضے والے علاقے میں ان مرنے والوں میں ایک ماں اور اس کے 2 بچے شامل ہیں۔
روسی آرمی کے جنرل اسٹاف کے لیفٹیننٹ جنرل سرگئی روڈ سکوئے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حلب کی جانب جانے والے امدادی قافلوں کی مکمل سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے سے دوپہر ایک بجے تک محفوظ راستہ دیا جائے گا۔
اس دوران تمام فوجی کاروائیاں، فضائی حملے اور توپ خانے سے گولہ باری روک دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی میں اس وقفے کا آغاز جمعرات سے ہو گا اور یہ گرینچ معیاری وقت 0700 جی ایم ٹی سے 1000 جی ایم ٹی تک جاری رہے گا
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ روز حلب میں فوری طور پر انسانی بنیاد پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اس شہر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران باغیوں اور اسد فوج کے درمیان شدید لڑائی کے نتیجے میں شہری ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے بیس لاکھ مکینوں کو پانی کی قلّت کا سامنا ہے اور برقی رو بھی معطل ہے۔