شام (جیوڈیسک) ترکی سے ملنے والی اطلاعات سے پتا چلا ہے کہ شام اور ترکی کے درمیان قائم “طمہ” سرحدی راہداری پر ایک خود کش حملے میں کم سے کم 35 باغی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ترک ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ خودکش حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی اکثریت جیش الحر کے ارکان پر مشتمل ہے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب شمالی حلب میں اپوزیشن کے 600 جنگجو ایک نئی مہم پر جانے کی تیاری کررہے تھے۔ اس دوران ایک خود کش بمبار ان کی صفوں میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
خود کش بمبار شامی اپوزیشن کی نمائندہ فوج کی ایک بس پر سوار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ بس میں سوار ہوتے ہی اس نے خود کو دھماکےسے اڑا دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیش الحر نے دو دیگر خود کش بمباروں کو کارروائی سے قبل ہی ہلاک کردیا ہے۔ اپوزیشن نے خود کش حملے کا الزام شدت پسند گروپ داعش پر عاید کیا ہے۔
قبل ازیں شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے”آبزرویٹری” کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ شام اور ترکی کی سرحد پر قائم اطمہ گذرگاہ پر ایک بس میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور کم سے کم 25 زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔