بیروت (جیوڈیسک) ایجنسیاں شمالی شام میں ترکی کے زیرانتظام عفرین شہر میں اتوار کے روز ایک بازار میں ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم نو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والےادارے “آبزر ویٹری” کے مطابق عفرین میں یہ دھماکہ ایک بازار میں ہوا جس کے لیے بارود سے بھری ایک کارکو استعمال کیا گیا۔ ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے کیے گئے دھماکے میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔
انسانی حقوق آبزرور رامی عبدالرحمان نے “اے ایف پی” کو بتایا کہ ترکی کےحامی جنگجوئوں کی ایک چیک پوسٹ کے قریب الھال بازار میں ہونے والے دھماکے میں 8 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے چار عام شہری اور چار ترک نواز جنگجو شامل ہیں۔
واقعے میں 20 افراد زخمی ہوگئے جن میں شہری اور جنگجو دونوں شامل ہیں۔ بعض زخمیوںکی حالت خطرےمیں بیان کی جاتی ہے۔ دھماکے سے جائے وقوعہ پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی۔
ایک عینی شاہد نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں وہاں پرموجود پھلوں اور سبزیوں کی دکانیں تباہ ہوگئیں۔ دھماکے کے نتیجے میںقریبی عمارتوں کی دیواریں دھوئیں اور مٹی سے سیاہ ہوگئیں۔
ایک عینی شاہد اور مقامی دکان دار ابو یزن القابونی نے بتایا کہ ایک چھوٹی گاڑی بازار میں داخل ہوئی۔ ہم نے اسے سبزی کی گاڑی سمجھا مگر اس کے داخل ہوتے ہی دھماکہ ہوگیا اور ہرطرف تباہی پھیل گئی۔ دھماکے کے بعد شہریوں کے اعضاء دور دور تک بکھر گئے۔
خیال رہے کہ شام کے اس سرحدی علاقے پر رواں سال مارچ میں کردوں کے خلاف آپریشن کے بعد ترکی نے کنٹرول سنھبال لیا تھا۔ عفرین کی آبادی تین لاکھ 20 ہزار نفوس پرمشتمل ہے جن میں سے بیشتر لوگ ترکی کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کےباعث وہاں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔