امریکی سینٹر جان میکین نے خبردار کیا ہے کہ اگر شام میں امریکی فوج بھیجی گئی تو صدر باراک اوباما کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
شام کی صورتحال کے حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما دبا کا شکار نظر آتے ہیں۔ ایک طرف تو اوباما شام پر حملے پر عالمی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ دوسری طرف امریکا میں بھی ان کے شام سے متعلق پالیسی کو پذیرائی نہیں مل پا رہی اور یہ بھی ممکن ہے کہ اگر سینٹ نے شام پر حملے کی مخالفت میں ووٹ دے دیا تو صدر اوباما کا اقتدار خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
رپبلکن سینٹر جان مکین کا کہنا تھا کہ کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ امریکا شام میں زمینی کارروائی کرے۔ اگر صدر باراک اوباما نے شام میں امریکی فوجی بھیجے تو ان کا مواخدہ کیا جائے گا۔ کیمیائی ہتھیاروں کے خلاف کاروائی کے سب حامی ہیں لیکن امریکی کاروائی کا دائرہ محدود اور مخصوص اہداف تک ہونا چاہیئے۔