شام میں امریکا اور عرب اتحادیوں کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری، 35 جنگجو ہلاک

Bombing

Bombing

نیویارک (جیوڈیسک) شام میں امریکا اور عرب اتحادی ممالک کی بمباری کے نتیجے میں داعش کے 35 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ 30 جنگجو شدائی قصبے میں جبکہ 5 کو بانے قصبے میں اتحادی فوج کی بمباری میں ہلاک ہوئے۔

ترک سرحد کے ساتھ شامی کرد قصبے کوبانے کے ارد گرد داعش کے جنگجوؤں اور اتحادی فوج میں شدید لڑائی جاری ہے۔ دولت اسلامیہ نے شمالی عراق میں ایک سرکاری ہیلی کاپٹر مار گرایا۔

عراقی صوبے دیالہ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 10 عراقی فوجی ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے۔ جمعے کو داعش نے 47 سالہ برطانوی مغوی شہری ایلن ہیننگ کو بھی قتل کیا اور قتل کی وڈیو بھی جاری کی تھی۔ مغوی کے قتل کے بعد برطانیہ میں خوف پھیل گیا۔

برطانوی وزیر اعظم نے مغوی برطانوی شہری کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 47 سالہ برطانوی ٹیکسی ڈرائیور کا قتل ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ لندن میں سیکڑوں مظاہرین نے برطانیہ کی طرف سے عراق میں داعش کے خلاف فضائی حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے خاتمے تک اتحادی فوج کی کارروائی جاری رہے گی۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ داعش نے بہت بڑا جرم کیا ہے۔

سلامتی کونسل نے بھی قتل کی مذمت کی ہے۔ عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا کہ عراقی فورسز مستقبل قریب میں داعش کو شکست دے دیں گی۔ ترکی نے کہا کہ اگر داعش کے جنگجوؤں نے ترک فوجیوں پر حملہ کیا تو بھرپور جوابی کارروائی کی جائے گی۔

ادھر لبنان میں شامی مہاجرین کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے، مہاجرین پر حملے، توہین اور کرفیو روز کا معمول بن چکا ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے داعش کے خلاف امریکی حملے کے لیے شام کی حکومت سے ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رضامندی کے بغیر شام پر بمباری پر ہمیں تشویش ہے۔