دیر الزور (جیوڈیسک) شام کے شہر دیر الزور میں متحدہ امریکہ کی قیادت کی اتحادی قوتوں کے فضائی حملوں میں 16 شہری ہلاک ہو گئے۔
شامی حقوقِ انسانی کے واچ ہاوس کے مینیجررامی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ آٹھ خواتین اور ایک عمر رسیدہ شخص پرمشتمل شہریوں کا ایک گروپ دیر الزور کے قصبےباغوز میں جھڑپوں کے باعث راہ ِ فرار اختیار کرتے ہوئے عراقی سرحدوں کی جانب پہنچنے کی کوشش میں ہونے کے وقت بمباری کی زد میں آگیا۔
روسی خبر ایجنسی سپوتنک نے اخباریہ نامی ایک مقامی اخبار کی ویب سائٹ کے حوالے سے اپنی خبر میں اطلاع دی ہے کہ فضائی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سات بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اتحادی قوتوں نے اس حملے کے بارے میں تاحال کوئی اعلان جاری نہیں کیا۔
دہشت گرد تنظیموں وائے پی جی /PKKاور داعش کے درمیان پھنس کر رہ جانے والے شہری بمباری کے وقت علاقے سے فرار ہونے کی کوشش میں رہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے اعلی کمیشن کے ترجمان اندریژماہی جچ نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم وائے پی جی /PKK ضلع دیر الزور کے مشرق میں مہاجر کی زندگی بسر کرنے والے شہریوں کو گزر کی اجازت نہیں دے رہی، علاقے کے شہریوں کو آمدورفت کی اجازت نہیں اور ان کے شناختی کارڈوں پر قبضہ کر لیا جاتا ہے۔