شامی فضائیہ کی حلب میں بمباری 42 افراد ہلاک

Air Force Attack

Air Force Attack

حلب (جیوڈیسک) شامی فضائیہ نے شمالی شہر حلب میں ایک شاہراہ پر کاروں کے قافلے پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں بیالیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ شامی فضائِیہ کے جنگی طیاروں نے حلب کے علاقے میں حانانو میں تباہ کن بیرل بم پھینکے ہیں۔ اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر بیالیس ہو گئی ہے۔

شامی فضائیہ نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران متعدد مرتبہ خام بیرل بموں سے حلب کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔ شہری صحافیوں کے نیٹ ورک پر مشتمل حلب میڈیا سنٹر نے بتایا ہے کہ حانانو میں شامی جنگی طیاروں نے ایک شاہراہ پر کاروں کے ایک قافلے پر بم پھینکے ہیں۔

اس حملے میں بہت سی کاریں تباہ ہو گئی ہیں اور ان میں سوار کوئی بھی شہری زندہ نہیں بچا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اختتام ہفتہ پر جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ حلب میں گزشتہ ماہ بیرل بموں کے حملوں میں بڑی تعداد میں شہری مارے گئے ہیں۔ تنظیم نے کہا ہے کہ شامی فضائیہ یا تو مجرمانہ طور پر نااہل ہے کہ اس کو شہریوں کی ہلاکتوں کی کوئی پروا نہیں یا پھر وہ جان بوجھ کر شہری آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بیرل بم دھماکا خیز مواد کے سلنڈروں سے بھرے ہوتے ہیں یا ان میں تیل والے ڈرم ہوتے ہیں۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ان سے مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہ بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکتوں کی صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں۔

شامی صدر بشارالاسد کی وفادار فوج باغیوں کے خلاف لڑائی میں وقتاً فوقتاً فضائی قوت کا استعمال کرتی رہتی ہے اور وہ حلب میں خاص طور پر باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے بمباری کر رہی ہے لیکن وہ شہر کے مشرقی اور وسطی حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ان علاقوں میں باغیوں نے 2012ء کے وسط میں قبضہ کر لیا تھا۔