دمشق (جیوڈیسک) شام میں بشارالاسد حکومت کیخلاف برسرپیکار القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ کے سربراہ ابوہمام الشامی اور 3 دیگر رہنما سرکاری فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے جبکہ حلب میں جنگی طیاروں نے شہری آبادی پر بیرل بم گرا دئیے جس سے 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
النصرہ فرنٹ نے ابو ہمام الشامی اور دیگر 3لیڈروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ دیگر ہلاک ہونے والوں میں ابو مصعب فلسطینی، ابو عمر کردی، اور ابو بارا انصاری شامل ہیں۔
شام کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق فوج نے النصرہ فرنٹ کے رہنماں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اندلیب صوبے میں اکھٹے ہوئے تھے۔شام کے شورش زدہ شہر حلب میں فوج کے جنگی طیاروں سے شہری آبادی پر بیرل بموں سے حملے کے نتیجے میں کم سے کم 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
شامی فوج کے جنگی طیاروں نے اپوزیشن فورسز کے زیر کنٹرول مشرق میں قاضی عسکر کالونی پر بیرل بموں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈیڑھ درجن افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اپوزیشن کے جنگجوئوں اور شامی فوج کے درمیان ملٹری انٹیلی جنس ہیڈ کواٹر کے قریب جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔